صنعاء،23مئی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی اسماعیل ولد الشیخ احمد نے یمنی عوام کے نام ایک پیغام میں کہا ہے کہ " ہم اقوامِ متحدہ میں غیر جانب دار رہیں گے۔ ہمارا مقصد امن کو یقینی بنانے کے لیے حتی الامکان کوشش کرنا ہے۔ خواہ کچھ بھی کہا جاتا رہے مگر ہم کسی فریق کی طرف نہیں ہیں۔ ہم امید رکھتے ہیں کہ رمضان میں فائر بندی کو یقینی بنا لیا جائے گا.. اور اس کے نتیجے میں تنازع کے فریق مذکارات کی میز پر واپس لوٹ آئیں گے۔اس سے قبل ولد الشیخ پیر کے روز یمن پہنچنے کے بعد صنعاء کے ہوائی اڈے سے باہر آئے تو حوثی ملیشیا کے مسلح عناصر نے اپنے کمانڈر صادق ابو شوارب کی قیادت میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کی سواری کا راستہ روک لیا تھا۔ یہ بات عینی شاہدین کے حوالے سے بتائی گئی۔
ولد الشیخ نے اپنے یمن کے حالیہ دورے کے مقاصد بھی بتائے جو تین بنیادی نکات پر مشتمل ہیں۔ ان نکات میں الحدیدہ شہر میں کسی بھی فوجی کارروائی سے گریز کی کوشش کرنا ، یمنیوں کو درپیش مسائل بالخصوص ہیضے کی وباء کے انسداد کے لیے کوشش کرنا اور اقتصادی امور سے متعلق مسائل (تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور مرکزی بینک کا مسئلہ) کے حل کا طریقہ کار زیر بحث لانا شامل ہے۔ولد الشیخ احمد کے صنعاء پہنچنے سے چند گھنٹے قبل حوثی باغیوں کے ترجمان محمد عبدالسلام نے اقوام متحدہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے وعدے پورے کرنے سے قاصر ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ صرف دیگر فریقوں کی خواہش پر ہی حرکت میں آتی ہے تا کہ دنیا کو یہ تاثر دے سکے کہ سیاسی مذاکرات کا عمل قائم ہے۔